میں حیرت زدہ سا کو کر اسکو دیکھتا رہا۔۔۔وہ رو رہا تھا ۔اور اس سادہ دیہاتی کی ہچکیاں زندگی کے الجھے راز سلجھا رہی تھیں۔۔۔۔۔۔

اسکا نام الٰہی بخش تھا۔۔۔گاؤں کا خالص ان پڑھ مگر دین داری میں پکا مسلمان۔۔۔۔قدرت کا شاید کوئی علیحدہ نظام تعلیم ہے۔۔۔۔۔۔قدرت بعض اوقات اپنے خاص علم کے وہ دریچے ان لوگوں پر بھی عیاں کر دیتی ہے جو کہ بظاہر قلم دوات سے کوسوں دور ہوتے ہیں۔۔۔۔۔بات کچھ یوں تھی کہ الیی بخش نے زندگی میں پہلی مرتبہ لیپ ٹاپ کو اپنی آنکھوں سے اتنے قریب دیکھا تھا۔۔۔۔۔میں فرصت کے وقت کو بڑے مزے سے سوشل میڈیا پر قربان کرنے میں مصروف تھا۔۔۔۔گھر کا نثر نیٹ خراب تھا تو میں نے موبائل کا ہاٹ سپاٹ آن کررکھا تھا۔۔۔۔۔۔الہی بخش نے مجھے چائے دی اور خود بھی وہیں بیٹھ گیا۔۔۔۔

وہ ہمارے گھریلو ملازم کا دور کا رشتے دار تھا اور کچھ دنوں کے لیے اس سے ملنے آیا ہوا تھا۔۔۔۔۔وہہ کچھ الگ ہی رنگ میں رنگا ہو اتھا۔۔۔۔۔اسکی سادہ سی گفتگو سادہ مگر منفرد ہوتی تھی۔۔۔ہر بات میں اللہ کی کسی نہ کسی شان کو کھوج نکالتا تھا۔۔الہی بخش جب کمرے میں آیا تو ۔۔۔کمپہوٹر سکرین پر ایک موٹیویشنل سپکیر صاحب خوب زور وشور سے زندگی کے الجھے دھاگوں کو سلجھانے کے لیے مثالیں دے رہے تھے اچانک سکرین تھم گئی۔۔۔۔۔۔سپیکر صاحب جہاں تھے وہیں کے وہیں رک گئے۔۔۔۔۔کمپیوٹر سکرین پر گول دائرہ سا نمودار ہوا اور گھومنے لگا۔۔۔۔۔۔موبائل کا۔انٹر نیٹ پیکج ختم ہوگیا تھا۔۔۔۔۔۔

میں نے لمبی سانس لی اور پاؤں پسارا لیے۔۔۔۔۔

کیا ہوا صاحب۔۔۔۔۔کمپوٹر کیوں رک گیا ہے؟

اللہ بخش نے استفہامیہ انداز سے مجھ سے پوچھا۔۔۔

انٹر نیٹ پیکج ختم ہو گیا ہے یار۔۔۔۔۔

وہ کیسے ہوگیا ؟ اللہ بخش نے پھر پوچھا۔۔۔۔۔

دراصل الہی بخش ناقابلِ یقین حد تک سیدھا سادا بندہ تھا۔۔۔۔سمارٹ فون تو دور کی بات ہے اسکو تو بٹنوں والے موبائل کی بھی ککھ سمجھ بوجھ نہیں تھی۔۔۔۔

میں نے مسکراتے ہوئے اس بے سمجھ دیہاتی کو دیکھا اور انٹر نیٹ کمپیوٹر اور انکے باہمی اشتراک سے یوٹیوب ، فیس بک اور دیگر کارآمد و غیر کارآمد معاملات پر روشنی ڈالنے لگا۔۔۔۔۔

بقول الہی بخش کے اسکو کمپوٹر کا کام تو سمجھ آگیا تھا مگر نظر نہ آنے والے انٹر نیٹ ، ایم بی اور غیر مرئی شئے کے ہونے نہ ہونے کا معاملہ اسکی سمجھ سے آگے کا معاملہ تھا۔۔۔۔۔۔۔

وہ حیران تھا کہ کا طرح بغیر کسی مادی رابطے کے کمپوٹر پر دنیائے حیرت کس طرح دکھائی دیتی ہے۔۔۔۔

میں نے اپنی علمیت کا رعب جھاڑنے کے لیے اپنے سمارٹ فون سے انٹر نیٹ کا پیکج ری ایکٹیو کیا اور اسے کہا کہ ابھی دیکھنا کمپوٹر سکرین پر پھر سے سب کچھ دکھائی دینے لگے گا۔۔۔اور پھر واقعی یونہی ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

الہی بخش حیرت زدہ رہ گیا۔۔۔۔

میں نے اسے سمجھایا

دیکھو الہی بخش کمپیوٹر کی سکرین اس لیے بجھی ہوئی تھی کیونکہ اسکا رابطہ کمپیوٹر کا انٹر نیٹ سے رابطہ ٹوٹا گیا تھا اس لیے وہ وہیں رک گیا تھا۔۔۔

اب جبکہ میں نے انٹر نیٹ بحال کردیا ہے تو کمپیوٹر سکرین پر بھی سارے منظر دکھائی دینے لگ گئے ہیں۔۔۔

مگر اگلے لمحے میں بوکھلا اٹھا کیونکہ الہی بخش ہچکیاں لے لے کر رو رہا تھا۔۔۔۔۔

اسکا مطلب ہے صاحب جب بندے کا تعلق رب سے ٹوٹ جائے تو زنددگی رک جاتی ہے۔۔۔۔۔۔جب موت کے وقت اصل دنیا سے رابطہ جڑتا ہے تو اسکی آنکھوں سے وہ پردے اٹھ جاتے ہیں اور اسکو قدرت کا نظام اور اس نظام کو چلانے پر مقرر فرشتے کھائی دینے لگتے ہیں۔۔۔۔۔۔

اب چونکنے کی باری میری تھی۔۔۔۔۔۔

واقعی ہی جب اصل دنیا سے اصلی کنکشن جڑتا ہے تو اندھے کو بھی بصیرت کی سکرین پر قدرت کا نظام دکھائی دے جاتا ہے۔۔۔۔

مگر ہائے افسوس کہ گناہوں میں لتھڑے ہوئے دلوں کے اندھے روح کے کمپیوٹر سے توبہ کا کنکشن

معطل کیے رکھتے ہیں

اسی لیے تو انکے اعمال کی سکرین سیاہ رہتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔

Menu